س۔ تقدیر کے متعلق سوال کے بارے میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی جانب سے دیے جانے والے جواب کے متعلق مذاکرہ کریں۔
معاشرتی، دینی، اور فلسفی مضامین میں حضرت علی بن أبي طالب (کرم اللہ وجہہ) کی حکمت اور نصیحتوں میں تقدیر اور قدرتِ الہی پر بار بار غور کیا گیا ہے۔ حضرت علی (رضی اللہ عنہ) نے تقدیر کے حسن و قبح کو اللہ کی مرضی میں قبول کرنے اور اس پر راضی رہنے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔
عائشہ: وعلیکم السلام! ہاں، حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے تقدیر کے بارے میں بہت ہوشیارانہ باتیں فراہم کی ہیں. انہوں نے کہا ہے کہ تقدیر ہمیں ہماری ذات یا قدرتوں کا تعین نہیں کرتی، بلکہ ہمارے اعمال اور چنے گئے راستوں پر مبنی ہوتی ہے.
عمر: واہ، یعنی ہم جو بھی کچھ کریں گے اور جو راستہ چنیں گے، اس سے ہماری تقدیر وہی بنتی ہے؟
عائشہ: جی ہاں، بلکہ حضرت علی کا کہنا ہے کہ اگر ہم اچھے اعمال کریں گے تو تقدیر بھی اچھی ہوتی ہے، اور اگر براہ کرم ہوتے ہیں تو تقدیر بھی کڑی ہوتی ہے.
مینا: لیکن کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ ہر کچھ تقدیر میں ہوتا ہے، ہمارے اعمال سے نہیں. یہ بات صحیح ہے؟
عائشہ: نہیں، یہ بات صرف حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے دیے گئے جواب کا خاص پہلو ہے. انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ تقدیر ہمیشہ مثبت ہوتی ہے اور اگر ہم اچھے اعمال کریں گے تو تقدیر بھی بہتر ہوتی ہے. یہ بات صاف طور پر ہمیں اپنے اعمال کی ذمہ داریاں لینے پر مجبور کرتی ہے.
عمر: یعنی ہمیں ہمیشہ اچھے اعمال کرنے چاہئے تاکہ ہماری تقدیر بھی بہتر ہوتی رہے.
عائشہ: جی ہاں، اور حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا یہ جواب ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ ہمیں اپنے زندگی کو بہتر بنانے کے لئے محنت کرنی چاہئے اور اچھے اعمال کرنے چاہئے۔
************************************
************************************
Shortcut Links For:
1. 5th Class All Subjects Notes
2. 8th Class All Subjects Notes
3. Easy English Grammar Notes (New)
3. Easy English Grammar Notes (New)
0 Comments
Start Tuition (in Pakistan or Abroad) from Experienced Online Teachers.
Contact WhatsApp for tutoring and Assignment help on +923339719149